اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔ الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قرار دیا۔
الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ عمران خان کی نااہلی 5 رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کروائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے باہر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت دیگر فریقین کو طلبی کے نوٹسز جاری کیے تھے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 19 ستمبر کو توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
فیصلہ آنے سے قبل الیکشن کمیشن کے دروازے بند کر دیئے گئے تھے اور کسی کو بھی اندر آنے نہیں دیا گیا تاہم پی ٹی آئی رہنما گیٹ پھلانگ کر اندر داخل ہوتے رہے۔ اسد عمر، فواد چودھری اور عمر ایوب بھی گیٹ پھلانگ کر الیکشن کمیشن میں داخل ہوئے۔
گزشتہ سماعت میں عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں بلکہ کمیشن ہے جب تک ہائیکورٹ کی نگرانی نہ ہو تو کوئی ادارہ عدالت نہیں بن جاتا، الیکشن کمیشن خود کو عدالت قرار نہیں دے سکتا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ 10 سال پرانی چیز اٹھا کر سوال کردیا جائے، یہ ایک سیاسی کیس ہے، اپوزیشن اس پر پریس کانفرنسز بھی کر رہی ہے۔
اس سے قبل عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں 2 ریفرنس دائر کیے گئے تھے جس میں سے دو ماہ قبل الیکشن کمیشن نے ایک ریفرنس خارج کر دیا تھا۔
عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اپنے 60 صفحات پر مشتمل جواب میں کہا تھا کہ عمران حکومت کے ساڑھے 3 سال کے دوران 329 تحائف موصول ہوئے، توشہ خانہ کے 58 تحائف سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے وصول کیے، جن میں سے 30 ہزار سے زائد مالیت کے 14 تحائف سابق وزیراعظم عمران خان اور اہلیہ کو ملے۔