سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی حکومتی درخواست مسترد کردی۔
گزشتہ ہفتے حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر سماعت آج ہوئی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بینچ نے حکومت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عمران خان کو نوٹس جاری کرنے کی حکومتی استدعا فی الوقت مسترد کردی ہے۔
عدالت نے لانگ مارچ روکنے کا پیشگی حکم دینے کی استدعا بھی مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پہلے اداروں کی رپورٹس کا جائزہ لیں گے۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو حساس اداروں کی رپورٹس پبلک نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت اسلام آباد کے کسی حصے کو محفوظ بنانے میں آزاد ہے، شہریوں کے حقوق پامال نہ ہونے دینا حکومت کا کام ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی مداخلت صرف قانون کی خلاف ورزی پر ہی ہو گی، ابھی تو کوئی سڑکوں پر نہیں ، کسی سیاسی کام میں نہیں پڑیں گے۔
عدالت نے مزید سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 13 اکتوبر کو عمران خان کے احتجاج اور لانگ مارچ روکنے کیلئے وزارت داخلہ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ اور احتجاج کے اعلانات کررہے ہیں، اور وہ سپریم کورٹ کے 25 مئی کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کو پرامن احتجاج کی اجازت دے تھی، اور عمران خان ایک مرتبہ پھر اسلام آباد پر چڑھائی کے اعلانات کر رہے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ عمران خان کے احتجاج اور دھرنے کے حوالے اپنے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے۔