اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اداروں کو بغاوت پراکسانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنماشہبازگل کو 20 اکتوبر تک وکیل کرنے کی مہلت دے دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہباز گل کے خلاف بغاوت کیس کی سماعت ہوئی، پی ٹی آئی رہنما ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا کی عدالت میں پیش ہوئے۔
شہبازگل نے وکیل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی، عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 20 اکتوبرتک ملتوی کردی۔
جج نے ریمارکس دیے کہ اگر شہبازگل کی اشیاء واپس نہ کی گئیں تو پھرعدالت آجائیں۔
عدالت نے پولیس کوآج عدالتی وقت ختم ہونے سے قبل شہباز گل کی اشیاء واپس کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
عدالت نے گزشتہ سماعت پر سپرداری کی درخواست جزوی منظوری پر شہباز گل کی اشیاء واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل 6اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں عدالت نےشہباز گل کی سپرداری کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا شناختی کارڈ، عینک، اے ٹی ایم سمیت روزمرہ کی اشیاء واپس دینے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے 31 اشیاء کی لسٹ میں سے جزوی ضروری اشیاء شہباز گل کو واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد پولیس کو متنازع اشیاء کو تفتیش کے لئے رکھنے تک اختیار دیا جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کو ٹی وی ٹاک شو میں ریاستی اداروں کےسربراہان کے خلاف بیانات کے الزام میں 9 اگست کو بنی گالا کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔
شہباز گل کے خلاف تھانہ بنی گالا میں سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں اداروں اور ان کے سربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔