اسلام آباد: صدر مملکت نے عید میلاد النبی ﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔
صدر مملکت نے حضور ﷺ کے یوم پیدائش کی خوشی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہو گا جبکہ سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدی جو اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ان پر ہو گا اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکے ہوں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔
18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔ صدر مملکت عارف علوی نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی۔