پنجاب پولیس نے صوبائی دارالحکومت میں شہری پرپولیس افسرکے بہیمانہ تشدد کی ویڈیوزوائرل ہونے کے بعد وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیومیں دیکھا جاسکتاہے کہ لاہورکے علاقے بادامی باغ میں پولیس افسر شہری پربہیمانہ تشدد کرتے ہوئے اسے کُتے کی آوازیں نکالنے پربھی مجبور کررہاہے۔
لاہور میں انسانیت کی تذلیل
تھانہ بادامی باغ کا ایس ایچ او شہری کو کتا بن کر بھونکنے پر مجبور کرتا رہا اور بدترین تشدد کا نشانہ بناتا رہاایس ایچ او کی معطلی نہیں چاہیے۔۔۔۔۔۔محکمہ سے فارغ کرنا چاہیے اور سزا الگ دینی چاہیے@Lahorepoliceops@ccpolahore#FinalCall pic.twitter.com/v4txQ9upft
— Imran Bhatti (@ReporterBhatti) October 6, 2022
صارفین کی جانب سے ویڈیو پرشدید ردعمل اورمذکورہ افسر کے خلاف کارروائی کے مطالبے کے بعد پنجاب پولیس نے معاملے پر ٹویٹس کیں۔
گزشتہ شام کی جانے والی پہلی ٹویٹ میں بتایا گیا کہ آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور پولیس کو سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
آئی جی پنجاب اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور پولیس کو سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے۔ایسا افسوسناک واقعہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ https://t.co/eaZRt0Nsfh
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) October 6, 2022
بعد ازاں بتایا گیا کہ تشدد ایس ایچ او بادامی باغ نے کیا تھا جسے معطل کرکے محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
اس افسوسناک واقعہ میں ملوث ایس ایچ او بادامی باغ آصف جبار کو نہ صرف معطل کر دیا گیا بلکہ اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں مزید ایکشن لیا جائے گا۔
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) October 6, 2022
دوسری جانب وزیرداخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے بھی نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی اولاہورسے رپورٹ طلب کرلی۔
ہاشم ڈوگرنے ایس ایچ اوکی معطلی کا بتاتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں واضح کیا کہ کوئی شخص کسی بھی قماش کا ہو، دین اورقانون پولیس کو ایسے سلوک کی اجازت نہیں دیتا۔
ایس ایچ او کو معطل کرکے انکوائری کا آرڈر کردیا گیا ہے-
کوئ شخص کسی بھی قماش کا ہو ہمارا دین اور قانون ہماری پولیس کو ایسا سلوک کرنے کی اجازت نہیں دیتا https://t.co/nWMloe4z6N— Hashim Dogar (@ColhashimDogar) October 6, 2022
سوشل میڈیا صارفین نے معطلی کی خبرپرملے جلے ردعمل کااظہارکیا۔
اس اقدام کو سراہنے والوں کے علاوہ بیشترکا یہ کہنا تھا کہ معاملہ دب جائے گا ، نوٹس اوربرطرفی وقتی ہے جس کے بعد ایس ایچ اوکو ملازمت پربحال کردیا جائے گا۔