وزارت داخلہ نے لندن میں وفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کوہراساں کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
مریم اورنگزیب پرآوازیں کسنے اوربدتمیزی کرنے والے 14 پاکستانیوں کی شہریت سےمتعلق تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔
ملوث افراد میں4 خواتین اور10مردشامل ہیں جن کے کیریکیٹر سرٹیفیکٹ منسوخ کیے جائیں گے، اس کے علاوہ نائیکوپ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے پر بھی غورکیا جارہا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ اس حوالے سے تمام معلومات کابینہ میں پیش کرے گی۔
دو روز قبل پی ٹی آئی کے حامیوں نے لندن میں ایج ویئئرروڈ پرمریم اورنگزیب کا پیچھا بھی کیا جہاں ایک دکان سے انہوں نے سوڈا کین خریدا تھا۔
Maryam aurangzeb facing public reaction in london pic.twitter.com/JiR9aFCvEs
— Waris Jan Khetran (@Pakistanfirst99) September 25, 2022
پارٹی پرچم اور ٹوپیاں پہنے پی ٹی آئی کےمتعدد مردوخواتین حامیوں نے انہیں گھیر کر ’چور‘ اور ’بےغیرت‘ کہنے کے علاوہ ن لیگ کے دیگرمرکزی رہنماؤں کے لیے بھی سخت زبان استعمال ک تھی، کئی ایک نے میگا فون بھی اٹھارکھا تھا۔
We found Chor Maryam Aurangzeb in London! pic.twitter.com/cVnTW0Ku9C
— فدا حسین 🇵🇰 🇧🇫 🇫🇷 (@fidahussainpaki) September 25, 2022
تاہم مریم اورنگزیب نے جواب میں متحمل مزاجی کا سامنا کرتے ہوئے کسی قسم کا ردعمل ظاہرنہیں کیا تھا۔
بعد ازاں ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ پی ٹی آئی کی ایک خاتون کارکن کو سمجھاتے ہوئے کہتی ہیں کہ جہاں پی ٹی آئی کے حامیوں کو اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرنے کا جواز ہے لیکن سڑک پر کسی کو ہراساں نہیں کرنا چاہیے۔
Maryam Aurangzeb answering questions of PTI protesters. pic.twitter.com/dWja4CcIrT
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) September 25, 2022
سوشل میٖڈیاپروفاقی وزیراطلاعات کے اس مثبت طرزعمل کو خاصا سراہاگیا۔