کوئٹہ سمیت بلوچستان کے متعدد اضلاع میں گندم کا بحران برقرار ہے۔
بلوچستان میں فلارمل مالکان نے سرکاری گندم کی پسائی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خوراک یومیہ ہر فلارمل کو صرف 300 بوری گندم دی رہی ہے جو ناکافی ہے،ان حالات میں سرکاری گندم نہیں اٹھائیں گے۔
فلار مل مالکان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے گندم کی نقل و حمل پر بین الصوبائی اور بین الاضلاعی پابندی عائد کر رکھی ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں گندم کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
دوسری طرف شہریوں کا کہنا تھا کہ آٹا مافیا اور ذخیرہ اندوزں نے صوبے میں مصنوعی بحران پیدا کررکھا ہے اور حکومت ایکشن لے۔
کوئٹہ میں 20 کلو آٹا 2600 روپے اور 50 کلو گرام آٹے کا تھیلا ساڑھے6 ہزار روپے میں فروخت کیاجارہا ہے۔