پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم اور ارکان عمران خان کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر الیکشن کمیشن پر برس پڑے، کہا 7 کروڑ کا نادہندہ اور اداروں پر تنقید کرنیوالا الیکشن کیسے لڑسکتا ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے جانبداری کے الزامات مسترد کردیئے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا جس میں عمران خان کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے واجبات کی عدم ادائیگی اور متنازع بیانات کا ذکر ہوا۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ایک بندہ 7 کروڑ کا سرکاری ہیلی کاپٹر کا نادہندہ ہے، وہ شخص 9 حلقوں سے کیسے الیکشن لڑ رہا ہے؟۔
رکن پی اے سی برجیس طاہر نے عمران خان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر ایشو پر الیکشن کمیشن حکام کو طلب کیا جائے۔ کمیٹی نے نیب اور الیکشن کمیشن سے نادہندگان کی فہرست آج ہی طلب کرلی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی قسم کا ڈیفالٹ ڈیکلیئر ہو تو ایکشن لیا جاتا ہے، ہیلی کاپٹر معاملے میں کے پی حکومت نے ریفرنس نہیں بھیجا، الیکشن کمیشن پر الزام عائد کرنا مناسب نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ سمیت تمام کیسز پر کارروائی ہورہی ہے، قانون میں زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑنے کی کوئی قدغن نہیں، پارلیمنٹ اصلاحات کمیٹی کے ذریعے قانون میں ترمیم کرے۔
الیکشن کمیشن نے ایک سے زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑنے کو پیسے کا ضیاع قرار دیدیا۔
واضح رہے کہ عمران خان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا جس کیلئے انہوں نے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرادیئے ہیں جو منظور ہوگئے۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے مطالبہ کیا کہ فوج کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے والوں کو نوٹس جاری کیا جائے۔