سندھ میں ایمرجنسی صورتحال 2010سے کہیں زیادہ ہے، وزیر اعلیٰ سندھ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں ایمرجنسی صورتحال 2010 سے کہیں زیادہ ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال غیر معمولی بارشیں ہوئی اور سندھ میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ایک کروڑ سے زائد لوگ گھروں سے باہر ہیں۔ 6 لاکھ کیوسک کا ریلہ سکھر سے گزر رہا ہے۔

بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات پر انہوں نے کہا کہ سندھ میں بارش اور سیلاب سے 300 اموات ہو چکی ہیں اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ سندھ میں اس وقت کم ازکم 10 لاکھ خیموں کی ضرورت ہے کیونکہ 15 لاکھ گھر مکمل تباہ ہو چکے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں معمول سے 350 فیصد سے زائد بارشیں ہوئی ہیں اور پورا سندھ اس وقت دریا کا منظر پیش کر رہا ہے۔ 20 لاکھ ایکڑ سے زائد زمینوں پر فصلیں تباہ ہوچکی ہیں اور سکھر کے کچے کے علاقوں کے لوگ بند پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے سندھ کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنی حیثیت کے مطابق متاثرین کی مدد کریں اور وفاق نے وعدہ کیا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو مشکل وقت میں نہیں چھوڑیں گے۔ اس لیے کل وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ سندھ کا امکان ہے لیکن اگر موسم ٹھیک ہوا تو ہی وزیر اعظم کا دورہ ہو گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ متاثرین سیلاب قانون کو ہاتھ میں نہ لیں ہم خیمے فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سندھ میں ایمرجنسی صورتحال 2010 سے کہیں زیادہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں