وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امورِ نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم لیپ ٹاپ سکیم پر کام جاری ہے، جس کے تحت جلد ہی سرکاری یونیورسٹیوں اور کالجوں کے ایک لاکھ نوجوانوں میں مفت لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔
پیر کو سرکاری خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت، نوجوانوں کو خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر اعلیٰ معیار کے لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔
شزہ نے بتایا کہ “یہ لیپ ٹاپ تمام پی ایچ ڈی اور پوسٹ گریجویٹ طلباء کو فراہم کیے جائیں گے، جبکہ انڈرگریجویٹ پروگراموں میں بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو بھی اس اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ لیپ ٹاپ سکیم میں بلوچستان کے طلباء کا کوٹہ دوگنا کر دیا گیا ہے، جبکہ معذور طلباء کے لئے بھی کوٹہ مختص کیا گیا ہے، سکیم میں خواتین کے لئے 50 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
شزہ کے مطابق، ایک لاکھ نوجوانوں کو پرائم منسٹر سکلڈ پروگرام کے ذریعے ہنر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2013 میں شروع کیا تھا، جس میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے 6 اقدامات شامل تھے۔
انہوں نے پرائم منسٹر یوتھ لون اسکیم کو غلط قرار دیتے ہوئے اسے بند کرنے کے تاثر کو مسترد کیا اور مزید کہا کہ اس پروگرام کی ری اسٹرکچرنگ کی گئی ہے، جس کے تحت قرض کی حد پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب نوجوانوں کو پانچ لاکھ روپے تک کے بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے، جبکہ پانچ لاکھ سے ساڑھے ساتھ لاکھ تک کے قرضے آسان شرائط پر فراہم کیے جائیں گے۔
شزہ نے مزید کہا کہ ہر سال 20 لاکھ گریجویٹ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مارکیٹ میں آتے ہیں۔
انہوں نے ان نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر کی تعلیم فراہم کرنے کی اشد ضرورت پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کی تشکیل پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے نیشنل انٹرن شپ پروگرام بند کر دیا تھا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ہنر مند پروگرام کے تحت نوجوانوں کو روایتی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے ڈیجیٹل پاکستان ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔
شزہ نے کہا کہ “ہمارا ہدف آئی ٹی کی برآمدات کو 15 بلین ڈالر تک لے جانا ہے۔”
انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فری لانسرز کے طور پر کام کرنے والے نوجوان ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرائم منسٹر سکلڈ پاکستان پروگرام کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو فنی مہارتوں کی تربیت دی جائے گی۔
شزہ کے مطابق اس پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو روایتی اور ہائی ٹیک شعبوں میں مفت تربیت دی جائے گی۔
انہوں نے نوجوانوں میں تکنیکی مہارتوں کے حصول کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
معاون خصوصی نے انٹرمیڈیٹ اور میٹرک کی سطح پر ٹیکنالوجی پروگرام متعارف کرانے کا بھی اشارہ دیا۔
شزہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں 5 کروڑ نوجوانوں کی عمریں 15 سے 25 سال کے درمیان ہیں اور ان نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپورٹس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام جاری رہے گا۔