بشری بی بی اور ارسلان خالد کی آڈیو لیک کی تحقیقات کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

بشری بی بی اور ارسلان خالد کی آڈیو لیک کی تحقیقات کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

شہری محمد ارشد کی درخواست پر قائمقام چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔ جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایک آڈیو لیک ہوئی ہے آپ چاہتے ہیں ہم تفتیش کریں؟

انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ کا کام ایک تفتشیی کا ہے ؟ دو پرائیویٹ لوگوں کی گفتگو پر عدالت رِٹ کیسے جاری کرے؟ آڈیو سے جو متاثر ہوئے کیا انہوں نے کسی فورم پر درخواست دی؟ جب ایسی رِٹ ڈرافٹ کریں تو سوچ سمجھ کر کیا کریں کہ مانگ کیا رہے ہیں۔

وکیل نے کہا یہ ایک پورا سمندر تھا جس کو درخواست میں لکھا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا یہ سمندر ہے یا گلیکسی ہمیں اس سے غرض نہیں ہے۔ اس میں پورا پاکستان آجائے گا کیا ہم سب پر بیٹھ کر تفتیش کرتے رہیں؟

عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں