وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب میں سیاسی صورتحال دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب کے دوبارہ الیکشن کی صورت میں کس کے پاس نمبر پورے ہوں گے؟ ایک بار پھر نمبر گیم اہمیت اختیار کر گئی ہے۔
موجودہ صورتحال میں پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے پاس 176 اراکین کی حمایت ہے۔مسلم لیگ نون کے پاس پنجاب اسمبلی ایوان میں 165 اراکین ہیں
پیپلز پارٹی کے 7 اراکین ہیں ۔
جبکہ حکوتی اتحاد میں 3 آزاد اراکین اور 1 راہ حق پارٹی کا رکن بھی شامل ہے۔ اس طرح سے حکومتی اتحاد کو 176 اراکین حمایت حاصل ہو تی ہے۔
دوسری جانب 5 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد اپوزیشن اتحاد کی تعداد 173 ہو جائے گی۔تحریک انصاف کے پاس ایوان میں 183 اراکین تھے۔تحریک انصاف کے 25 اراکین پنجاب اسمبلی منحرف ہو گئے۔ جس کے بعد ان کے پاس اراکین کی تعداد 158 رہ گئی۔
مسلم لیگ ق کے پاس پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 10 اراکین ہیں۔تحریک انصاف اور ق لیگ کے پاس مجموعی طور پر 168 اراکین ہیں۔5 آزاد اراکین تحریک انصاف کو ملنے کے بعد تعداد 173 ہو جائے گی۔
چودھری نثار بطور غیر جانبدار آزاد ایم پی اے ایوان کا حصہ ہیں۔ کسی بھی امیدوار کو وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کے لیے سادہ اکثریت یعنی 173 ووٹ درکار ہوں گے۔