وزیراعظم شہباز شریف آج بروز جعمہ 24 جون کو ایک روزہ دورے پر گوادر پہنچیں گے۔
گوادر آمد پر وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزیراعظم کو گوادر میں ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان پر بریفنگ دی جائے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف ماہی گیروں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وفاقی وزير منصوبہ بندی احسن اقبال اور ديگر وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہونگے۔
اس سے قبل 3 جون کو بھی وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ سے گوادر پہنچے تھے۔
گوادر آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے ترقیاتی کاموں کی رفتار کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کئی سال گزرنے کے بعد بھی ہم ابھی تک گوادر ایئرپورٹ کو مکمل نہیں کر سکے اور گوادر کے عوام کو پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔
گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ گوادر میں ہونے والے تعمیراتی کام کا فضائی دورہ کیا اور حکومت چین کی گرانٹ سے تعمیر کیا جانے والے گوادر ایئرپورٹ سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ چین نے جو عمدہ کوالٹی کی موٹر وے بنائی ہے ‘ایسٹ بے ایکسپریس وے’ آج ہم نے اس کا افتتاح کیا ہے اور اس کراچی تک سامان پہنچانے کے لیے راستے کو منسلک کردیا جائے گا۔
10 جون کو ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نے گوادر اور ملحقہ علاقوں کے لیے سولر پارکس بنانے کی بھی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں کے رہائشیوں کو آف گرڈ بجلی دستیاب ہو اور جو بھی خرچ ہو، یہ گھرانے اس کمپنی کو فی گھر کے حساب سے رقم دیں، یہ دو طریقے کے ماڈل ہیں جو ہم فی الفور یہاں شروع کریں گے تو بجلی کا مسئلہ طویل مدتی بنیادوں پر حل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کسٹم کے مسائل کا بھی ذکر کیا ہے اور میں نے احسن اقبال کو ہدایت کردی ہے کہ وہ فی الفور اس پر ملاقات کریں اور جائز مطالبات کو حل کروایا جائے۔
وزیراعظم کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بلوچستان سے پانچ لاکھ اضافی گھرانوں کو شامل کرنے کا اعلان بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ گوادر کے 100فیصد غریب گھرانوں کا اس کے ذریعے احاطہ کیا جائے گا۔