صوابی ویمن یونیورسٹی کی انتظامیہ نے جامعہ کی حدود میں طالبات پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صوابی ویمن یونیورسٹی کی حدود میں موبائل کے استعمال پر پابندی کی وجہ مقصد تعلیمی سرگرمیوں پر پڑنے والے منفی اثرات اور یونیورسٹی کے وقار کو ٹھیس پہنچنے بتائی گئی ہے۔
صوبائی ویمن یونیورسٹی کے ترجمان نے طالبات پر پابندی کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو مسلسل شکایات مل رہی تھیں کہ طالبات کی جانب سے یونیورسٹی کی حدود میں ٹک ٹاک سمیت دیگر موبائل ایپس کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پڑھائی کے اوقات میں سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کے استعمال سے طلبہ کی پڑھائی، اخلاقیات اور کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔
یونیورسٹی انتتظامیہ کا کہنا تھا کہ غیر تدریسی اور غیر تعمیری مقاصد کے لئے موبائل فون کے بڑھتے استعمال کے باعث یونیورسٹی تدریسی ماحول پر منفیئ اثرات پڑ رہے تھے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے وقار کو بحال رکھنے کے لیے فیصلہ کیاگیا کہ یونیورسٹی کی حدود میں بالعموم اور کلاسز کے اندر بالخصوص موبائل فونز کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔
صوبائی ویمن یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں نظم و ضبط پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ پابندی کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔