وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے وہاں میدان جنگ کا منظر دکھائی دینے لگا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے انصارالاسلام اور جے یو آئی (ف) کے کارکنان کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
سیاسی جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی کے مرکزی رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری بھی آپریشن شروع کیےجانے کی اطلاع پرپارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر اپنی گرفتاری دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
پارلیمنٹ لاجز پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد پولیس کی دہشتگردی کو نہیں مانتے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے دوستوں کے ہمراہ گرفتاریاں پیش کروں گا۔ تمام روڈ بند کر دیں۔ تمام کارکن گھروں سے باہر نکل آئیں۔
انصارالاسلام کے کارکنان اور جے یو آئی (ف) کے کارکنان کو پولیس کی جانب سے حراست میں لیے جانے کی اطلاع پر صوبہ خیبرپختونخوا میں قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی بھی پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے ہیں۔
سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی وزیر اعظم اراکین پارلیمنٹ کوہراساں کررہے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ صرف جے یو آئی کے ممبران کو نہیں بلکہ تمام اسمبلی ممبران کو ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس آفیسرز اور انتظامیہ کٹھ پتلی کے غیر قانونی حکم پر عمل نہ کریں۔
آصف زرداری نے کہا کہ اراکین اسمبلی حوصلے بلند رکھیں، حکومت آخری ہچکیاں لے رہی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے پولیس کارروائی پر کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس عمران خان اوراس کی گرتی حکومت کا آلہ کار بننے سے گریز کرے۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ اس قسم کی پاگل پن پر مبنی کارروائیوں کا الزام اپنے سر لینا مناسب نہیں ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ لاجز میں کی جانے والی پولیس کارروای کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کا آپریشن عمران خان کی گھبراہٹ کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمان پر تشدد اور گرفتاریاں ناقابل برداشت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان! بس بہت ہوگیا۔
بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پارلیمنٹ لاجز کے آپریشن کو روکا جائے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی آمرانہ کارروائیوں کا ردعمل حکومت کے لیے اچھا ثابت نہیں ہو گا۔
انہوں ںے کہا کہ عمران خان پولیس کے ذریعے سے اراکین پارلیمنٹ کو نہیں ڈرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کروا کر پی ٹی وی پر حملے کی تاریخ دہرا دی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مولانا نے اگر اعلان جنگ کر دیا ہے تو ہم بھی ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں جو فیصلہ کریں گے ہم ساتھ ہیں۔