لاڑکانہ میں ہاؤسنگ کالونی کے رہائشیوں کو مفت مالکانہ حقوق دینے کا فیصلہ

کراچی: سندھ کابینہ نے لاڑکانہ میں ہاؤسنگ کالونی کے رہائشیوں کو مفت مالکانہ حقوق دینے کا فیصلہ کر لیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا،جس میں مختلف معاملات پر غور کیا گیا اور متعدد فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

ترجمان کے مطابق صوبائی کابینہ کے اجلاس میں میئر کو کراچی واٹر اینڈ سو ریج بورڈ کا چیئرمین بنانے کی منظوری دی گئی جبکہ میئر کراچی کو کے ڈی اے، ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے کی گورننگ باڈیز کا ممبر بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔

سندھ کابینہ نے صوبے کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز اور تعلقہ ہیڈکوارٹرز کو ٹاؤن کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے، کمیی میں میئر کے ایم سی، ٹاؤن اور یو سی کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق اجلاس مں پروونشل فنانس کمیشن بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔

سندھ کابینہ نے سندھ کے ہر ضلع میں یونیورسٹی یا یونیورسٹی کی کیمپس قائم کرنے کا فیصلہ کیا اور ساتھ ہی کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی ۔

سندھ کابینہ نے لاڑکانہ میں واقع ہاؤسنگ کالونی کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق دینے کی منظوری دے دی۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مالکانہ حقوق مفت میں دیئے جائیں گے، کالونی شہید بھٹو نے 1976 میں قائم کی تھی،یہ مالکانہ حقوق کراچی کے کچی آبادیوں کے رہائشیوں کو بھی دیئے جائیں گے۔

سندھ کابینہ نے نیورو سائکائٹرک سینٹر کراچی قائم کرنے کی منظوری بھی دی ہے،نیورو سائکائٹرک سینٹر 10 ایکڑ کے رقبے پر ملیر میں قائم کیا جائے گا،اس زمین کی مالیت 12.5 ملین روپے فی ایکڑ ہے،زمین فلاحی ادارے چلڈرن آگ آدم کو 50 فیصد قیمت پر دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

کابینہ اجلاس میں سندھ ہیلتھ سروس رولز 2022 کی منظوری دی گئی ،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی پوسٹ کی درجہ بندی میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اب ایم ایس کی پوسٹ گریڈ انیس اور بیس کے افسران بھی تعینات ہو سکیں گے،ایم ایس کی پوسٹ پر گریڈ 20 میں پروموشن پر اثر نہیں پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں