سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے سربراہان اور محکمہ صحت نے وفاقی حکومت کی جانب سے طبی سازوسامان پر 17 فیصد اور 3 فیصد اضافی ٹیکس کے معاملے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ صحت کے ساتھ سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے سربراہان بھی اس پٹیشن کا حصہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق جناح اسپتال سمیت متعدد اسپتالوں کی جانب سے بیرون ممالک سے طبی سازو سامان منگوانا دشوار ہوگیا ہے، جن سازو سامان اور آلات کا آرڈر پہلے دے چکے ہیں، ان پر بھی سیلر ٹیکس اور ڈیوٹی لگ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں بننے والے وارڈز، انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں لگنے والے آلات کا کام رک جائے گا جبکہ کئی اداروں کا سامان پورٹ اور کسٹم نے روک دیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا تھاکہ پاکستان میں 90 فیصد سے زائد طبی سازوسامان درآمد کیا جاتا ہے۔