حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر شر پھیلانے والے 100 کے قریب اکاؤنٹ بند کرائے ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ علماء بورڈ نے تین برس میں کوشش کر کے بین المذاہب و مسالک رواداری کو فروغ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات کیے گئے ، پیغام پاکستان کی ترویج و اشاعت اور عمل درآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کی ، یونین کونسل کے سطح پر امن کمیٹیاں تشکیل دینے جا رہے ہیں جس سے مقامی مسائل حل ہوں گے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک میں جو بھی مسئلہ ہوا اس کو حل کرنے کی کوشش کی ، بورڈ نے گزشتہ ادوار کے 68 کیسز کا فیصلہ کیا ، موجودہ دور میں 1 سو سے زائد کیسز کے فیصلے کیے گئے جن کو ہر جگہ پزیرائی ملی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی نے کہا کہ 236 درسی نصابی کتب کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ، ان کتب میں کوئی بھی شر پھیلانے والا مواد اب شامل نہیں ہے ، 208 کیسز میں ہم نے عدالتوں کی رہنمائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 39 اجلاس کیے ہیں جس میں حکومت کی معاونت نہیں لی گئی ہم نے ذاتی طور پر سب کیا ہے ، متحدہ علماء بورڈ نے شکایت سیل اور رابطہ سیل قائم کیا جس میں ہزاروں معاملات حل کیے ہیں۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بورڈ میں اقلیتوں کے ساتھ ماضی میں ملاقاتیں نہیں ہوتی تھیں ، ہم نے 12 اجلاس اقلیتی نمائندوں سے ملاقات کی اور مسائل حل کیے ، توہین مذہب اور رسالت کے قانون کا غلط استعمال روکا ، کوئی ایک کیس بد نیتی پر درج نہیں ہوا۔