سری لنکن وزیرتجارت بندولا گوناوردنے کی سربراہی میں سرلنکن بزنس کمیونٹی کےوفد کی کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈانڈسٹری پہنچ گئی ہیں۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹری کے صدر سلمان اسلم نے خطاب میں کہا کہ ہم کورنگی میں 5 ہزارفیکٹریوں اورملوں کی ترجمانی کرتے ہیں۔
سلمان اسلم کا کہنا ہے کہ کاٹی سے یومیہ 60کروڑ روپےٹیکس کے طورپرقومی خزانہ میں جمع کراتے ہیں، کاٹی میں ٹیکسٹائل،لیدر،فارماسمیت مختلف سیکٹرزکی ایکسپورٹ اورینٹڈکمپنیز،فیکڑیاں اورملیں موجودہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ایشیاء کی سب سے بڑی فارماکی کمپنیزکاٹی کے صنعتی علاقے میں موجودہیں، تین آئل ریفائنریزکاٹی کے صنعتی علاقے میں موجودہیں، ہم فوڈ،ادویات بھی ایکسپورٹ کرتے ہیں
دوسری جانب سری لنکن کے وزیرتجارت بندولہ گوناورنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا کواپنی معاشی ترقی کے لیئے زرمبادلہ کی ضرورت ہے، میراپیغام پاکستان کے لیئے ہے ہم برادر ملک ہیں، دونوں ممالک کے درمیان 2005سے آزادتجارت معاہدہ ہے۔
بندولہ گوناورنے کہا کہ سری لنکن ایکسپورپورٹرزپاکستان میں ٹیکسٹائل ،الیکٹرانک مصنوعات اورناریل سمیت دیگراشیاء ایکسپورٹ کرتے ہیں، دونوممالک کے درمیان یوٹالئیزیشن ریٹ کوبڑھانے کی ضرورت ہے، سری لنکاکے ضلعی افسران سرمایہ کاروں کے لیئے ماحول کوسازگاربنارہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانا تعلقات ہیں، سری لنکااپنی معاشی ترقی کوبہت اہمیت دیتا ہے، سری لنکا کی نیشنل پالیسی فریم ورک میں معیشت کوشامل کیاگیا ہے، ہم ایشیائی ممالک سے تجارت کوفروغ دیناچاہتے ہیں۔
بندولہ گوناورنےمزئد کہا کہ 2022 کے بجٹ میں کاروباراورمعاشی ترقی پرخصوصی توجہ دی ہے، آزاد تجارتی معاہدے کے ثمرات اس کی حقیقی صلاحیت سے کم ہے، میراماننا ہے کہ ہم اسے بڑھاسکتے ہیں، ہاتھ ملائیں اوردوملکوں کی تجارت کوآگے لے کرچلتے ہیں۔