رانا شمیم پر فرد جرم عائد کردی گئی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں رانا شمیم پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے سوال کیا کہ کیا زیر التوا کیس میں اس طرح کی خبر پر توہین نہیں بنتی؟۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان پر 20 جنوری بروز جمعرات فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے رانا شمیم پر عائد الزامات پڑھ کر سنائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج کے حلف نامے سے متعلق توہین عدالت کی کارروائی میں صحافیوں کو بری کرنے کے بارے میں عدالتی معاونین کی رائے کو عملی طور پر مسترد کر تے ہوئے رانا محمد شمیم سمیت تمام فریقین پر 20 جنوری کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 7 جنوری کی عدالتی کارروائی کا حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ’سیکریٹری جنرل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ناصر زیدی، سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ فیصل صدیقی اور ریما عمر سمیت تین عدالتی معاونین نے کیس میں معاونت کی اور ان کا زیادہ زور آزادی اظہار رائے اور آزاد صحافت پر تھا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے یہ بھی کہا تھا کہ ‘عدالتی معاونین نے واضح طور پر یہ تجویز نہیں کیا کہ توہین عدالت کے مبینہ ملزمان کے مؤقف کو قبول کیا جائے کہ اس سے مستقبل میں قانونی چارہ جوئی اور فریق ثالث کو وسیع پیمانے پر دستیاب اخبار کا غلط استعمال کرنے کی اور استثنیٰ کے ساتھ زیر التوا کارروائی میں مداخلت کی سہولت مل سکے’۔

حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ’عدالتی معاونین نے یہ بھی تجویز نہیں کیا کہ زیر التوا کارروائی غیر مؤثر ہوگئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں