پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ منی بجٹ کے منفی اثرات ابھی سے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 سے 6 روپے اضافے کی سمری کو مسترد کرتے ہیں، اگر عوام کے ہمدرد ہیں تو اوگرا کی سمری مسترد کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب عوام کمر توڑ مہنگائی کی وجہ سے دو وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں، ہر 15 دن بعد پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ادارہ شماریات کے مطابق کم آمدنی والے طبقے کے لئے مہنگائی کی شرح 20.89 فیصد ہوچکی ہے جبکہ منی بجٹ سے پہلے ہی 16 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پیپلزپارٹی کی رہنما کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے کم آمدنی والے طبقے پر شدید دباؤ پڑے گا، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو ہر شہری مسترد کرے گا۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ دوسری طرف منی بجٹ کے بعد ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافے کا خدشہ ہے، اضافے سے فائدہ اٹھانے کے خاطر مافیہ نے مارکیٹ سے ادویات غائب کر دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ادوات کے اس مصنوعی بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت کیا اقدامات کر رہی؟ منی بجٹ کے منفی اثرات ابھی سے آنا شروع ہوگئے ہیں۔