کراچی میں آج بھی وقفے وقفے سے بارش جاری رہے گی، جب کہ بلوچستان میں مغربی ہواؤں کا دوسرا سلسلہ داخل ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب بارشوں نے گوادر اور تربت میں تباہی مچا دی۔ نشیبی علاقے ڈوب گئے۔
کراچی میں موسم نے کروٹ لی تو جہاں موسم حسین ہوا، وہیں شہری دہرے عذاب میں بھی مبتلا ہوگئے، گھروں سے بجلی کے ساتھ ساتھ گیس بھی غائب ہوئی تو سڑکوں پر کھڑے پانی نے موٹر سائیکل سواروں اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر کرنے والوں کیلئے نیا امتحان کھڑا کردیا۔
نارتھ کراچی، صدر، ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چند ریگر روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بارش سے موسم سرد ہوگیا۔ بحریہ ٹاؤن، گلشن حدید میں بھی ابر رحمت جم کر برسا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کا سسٹم طاقتور ہے، 7 جنوری تک وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہے گی، جب کہ 8 جنوری سے پارہ سنگل ڈیجیٹ تک گر سکتا ہے۔
حیدرآباد، نواب شاہ ، خیرپور، سکھر، گھوٹکی، اوباڑو، رحیم یار خان، ملتان، راجن پور میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، گوادر اور تربت میں سیلابی صورت حال کے باعث متعدد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ ندی نالوں میں طغیانی سے نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ جب کہ کچے مکانات گر گئے۔ شہریوں کی مدد کیلئے پاک فوج کے دستوں کو متاثرہ علاقوں میں پہنچا دیا گیا ہے، جہاں عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ حکام نے بھاری مشینری سے بند شاہراہوں کو کھولنے کا کام بھی شروع کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بلوچستان کیلئے نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے سسٹم کے داخل ہونے سے بلوچستان میں موسلادھار بارش اور پہاڑوں پر برفباری ہوگی، جب کہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق وادی کوئٹہ اور گرد ونواح میں موسلادھار بارش کے بعد شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔