پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہا ہے کہ موجودہ حکمران سستے ترین اور عوام مہنگے ترین پاکستان میں رہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے معاشی جنگ میں آئی ایم ایف کے آگے ہتھیار ڈال دیے، اسٹیٹ بینک کی چابیاں آئی ایم ایف کو دینے اور منی بجٹ کے تباہ کن اثرات ماہ و سال میں نکلیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سفاکی اور بے حسی کی انتہا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ عوام پر اس کا بوجھ نہیں پڑے گا، یہ حکومت خود مہنگائی کا عذاب نازل کرتی ہے، پھر کہتی ہے کہ مہنگائی کس وجہ سے ہے، سمجھ نہیں آ رہا، بے روزگاری اور معاشی تباہی حکومت کی وجہ سے ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منی بجٹ سے معاشی گاڑی کا انجن سیز کر دیا گیا ہے، بے روزگاری اور مہنگائی کے ذمہ دار عمران نیازی اینڈ کمپنی ہوں گے، یہ کرپٹ کمپنی تو پہلے ہی نہیں چل رہی تھی، اب دیوالیہ پن کے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حکمران ”سستے ترین“ اور عوام ”مہنگے ترین“ پاکستان میں رہتے ہیں، قوم اور پاکستان کو بندگلی میں پہنچا کر2022 میں پی ٹی آئی نئے یوٹرن لے گی، پی ٹی آئی کی روایت رہی ہے کہ ہر سال نئی مہنگائی کا طوفان قوم پر مسلط کیا، 2021 کے آغاز پر عمران نیازی نے کہا تھا کہ یہ سال ترقی کا سال ہو گا لیکن یہ تباہی کا سال ثابت ہوا، انہوں نے کہا تھا کہ 2021 میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا اور بچوں سے دودھ بھی چھین لیا، منی بجٹ کے جو زہریلے بیج بوئے گئے ہیں ان کا زہریلا پھل 2022 میں قوم کو ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی نام نہاد خودمختاری بھی ایک کروڑ نوکری اور 50 لاکھ گھر جیسا فریب ہے، 2021 میں عوام کو شدید مسائل، بجلی گیس، مہنگائی کے عذاب جھیلنا پڑے، دکھ ہے کہ معاشی تباہی، بے روزگاری اور ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کی بم باری جاری رہی۔
شہباز شریف کا کہناتھا کہ موجودہ حکومت قوم کے لیے سبق ہے کہ یہ تجربہ انہیں کتنا مہنگا پڑا ہے۔