او آئی سی وزراء اجلاس؛ پاکستان کی افغانستان میں تعلیم و صحت سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی تجویز

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزارتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے عالمی دنیا کو افغانستان میں تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی تجویز پیش کردی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق او آئی سی کی وزارتی کونسل کا افغانستان پر17 واں غیرمعمولی اجلاس اس وقت دارالحکومت اسلام آباد میں جاری ہے۔ اجلاس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سمیت 70 سے زائد وفود شرکت کر رہے ہیں۔

سعودی عرب نے اجلاس میں اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان کو ایک ارب ڈالرز کی خطیر رقم بطور امداد دے گا۔

یہ اعلان سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب خوراک اور ادویات سمیت دیگر شعبوں میں بھی امداد فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بہتر مستقبل کے لیے عالمی برادری کو آگے بڑھنا ہو گا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان میں 2.8 ملین آبادی کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری افغانستان کو غیرمشروط امداد فراہم کرے۔

او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ابراہیم حسین طحہٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر گہری نگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ  بحران سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور عالمی تعاون بڑھانا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے عوام کو فوری مدد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی دنیا پر واضح کیا ہے کہ ہمیں افغانستان کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانا ہوگا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 80 فیصد افغان عوام روزمرہ کی  ضروریات زندگی بھی پوری کرنے سے قاصر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر  اقدامات نہ کیے گئے تو پوری دنیا متاثر ہو گی۔

ترکی کے  وزیر خارجہ میولت چاواشولو نے او آئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان کے لاکھوں افراد بھوک کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان بہنیں اور بھائی ہم سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے اثرات خطے کے دیگر ممالک پر بھی ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اردن کے وزیرخارجہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  افغانستان انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو آگے بڑھ کر اسے تھامنا ہو گا۔ انہوں نے پاکستان اورسعودی عرب کا او آئی سی اجلاس بلانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں تعمیر نو کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے مثبت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

ہم نیوز کے مطابق او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں نائیجیریا کے وزیرخارجہ نے کہا ہمیں افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بنا ہر ممکن مدد کرنا ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں