پاکستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار کو جام شہادت نوش کیے 6 برس بیت گئے ہیں۔
مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی اور 24 نومبر کو مریم مختیار تربیتی پرواز پر روانہ ہوئیں تاہم میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
24 مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہونے والی مریم نے ابتدائی تعلیم ملیر کینٹ کے اسکول اور کالج سے حاصل کی جبکہ 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی ۔
قوم کی قابل فخر بیٹی نے2011میں فضائیہ کے 132ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی جس کت بعد مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی تھی۔
چوبیس نومبر 2015 کو فلائنگ آفیسر مریم مختیار اپنے انسٹرکٹر کے ساتھ معمول کی مشق پر روانہ ہوئیں۔ میاں والی کی فضاؤں میں پرواز کرتے ہوئے انجن میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔
جاں باز پائلٹ اور انسٹرکٹر نے اجیکٹ کرنے کے بجائے آبادی سے دور جانے کا فیصلہ کیا مگر وقت کم ہونے کے باعث جہاز کریش ہوگیا۔