کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق مقتول ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے جام ہاؤس کے قریب کنویں سے برآمد کرلئے گئے ہیں۔
تفتیشی حکام نے بتایاکہ کنویں سے کپڑے اور موبائل فون نکالے جاچکے ہیں، قتل کے بعد ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے کنویں میں پھینک کر کنویں میں آگ لگائی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر تفتیشی ٹیم کنویں تک پہنچی تھی جبکہ ناظم جوکھیو کا موبائل فون کافی حد تک جل چکا ہے۔
ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے فارنزک آڈٹ کے لیے پنجاب فارنزک لیبارٹری بھیجے جائیں گے۔
فارنزک رپورٹ آنے پر تفتیش میں مزید پیشرفت ہوگی۔
یاد رہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور ان کے دو ملازمین سمیت 5 افراد زیر حراست ہیں۔
گزشتہ ہفتے ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے مقتول کے گھر کا دورہ کیا تھا اور جائے وقوعہ کے قریبی رہائشی افراد کے بیانات ریکارڈ کیے تھے۔
تفتیشی حکام نے بتایا کہ مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی اور چند رشتے داروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئےہیں۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیاکہ ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت 5 سے زائد ملزمان موجود تھے، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔