رواں مہینے عرب شاہی خاندانوں کو تلور کے شکار کی اجازت دے دی گئی

سندھ میں رواں مہینے عرب شاہی خاندانوں کی 14 شخصیات کو تلور کے شکار کی اجازت دے دی گئی۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق تلور کا شکار صرف بازوں کی مدد سے کیا جائیگا اور اس میں بندوق، جال وغیرہ کا استعمال نہیں ہوگا۔

صوبائی محکمہ جنگلی حیات کا اسٹاف ساتھ میں تعینات ہوگا جو ہر شکار کی گنتی کرے گا، ہر پرمٹ پر 100 تلور کے شکار کی اجازت ہوگی اس سے زیادہ شکار پر فی پرندہ دس ہزار امریکی ڈالر ادا کرنے ہوں گے تلور کے علاوہ کوئی اور شکار نہیں کیا جائیگا۔

شکار کے پرمٹ جن کے نام جاری کیے گئے ہیں صرف وہ شکار کرنے کے اہل ہوں گے، اگر ان کے علاوہ کوئی شکار کا خواہشمند ہے تو متعلقہ سفارتخانے کو وزارت خارجہ کو مطلع کرنا ہوگا۔

جن شیوخ کو شکار کی اجازت دی گئی ہے ان میں عرب امارات کے صدر اور بحرین کے وزیراعظم بھی شامل ہیں۔

عرب امارات کے صدر کو بدین، سانگھڑ، گھوٹکی، نوابشاہ اور خیرپور میں شکار کی اجازت دی گئی ، اماراتی شاہی گھرانے کے رکن شیخ حمدان کو خیرپور، لاڑکانہ، قمبرشہداد کوٹ اور دادو میں شکار کی اجازت دی گئی۔

دبئی پولیس کے ہیڈ آف کمانڈ میجرجنرل شیخ احمدکوعمرکوٹ، تھرپارکراور ننگرپارکر میں شکار کی اجازت ملی جبکہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے رکن شیخ سلطان بن نہیان کو ضلع میرپورخاص میں شکار کی اجازت دی گئی۔

بحرین کے بادشاہ حماد بن عیسیٰ بن سلمان کو جامشورو میں تھانہ بلے خان، کوٹری اور سجاول میں شکار کی اجازت دی گئی ، بحرین کے شاہی خاندان کے سینیئر رکن شیخ ابراہیم بن حماد عبداللہ کو ضلع سجاول میں شکار کی اجازت دی گئی۔

واضح رہے کہ کہ 80 دیگر شاہی خاندان کے ارکان اور عرب شیوخ کو مختلف علاقوں میں شکار کی اجازت دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں