شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لانگ مارچ ہو یا شارٹ مارچ ہم گھبرانے والے نہیں، پی ڈی ایم احتجاج اور مارچ کا شوق پورا کرے ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی ڈی ایم بیرونی ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں فیڈریشن کی مخالف ہیں جبکہ تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو فیڈریشن کی حامی اور قومی سیاسی جماعت ہے۔
محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماضی کی تحریکوں کی طرح اس دفعہ بھی پی ڈی ایم کو مایوسی ہوگی ا ور حکومت گرانے کی خواہش خواہش ہی رہے گی ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ابھی الیکشن کا وقت نہیں، اسمبلی سے باہر بیٹھنے والے وقت کا انتظار کریں ، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی جبکہ 2023ء کے انتخابات میں بھی تحریک انصاف اقتدار میں آئیگی۔
واضح رہے اس سےقبل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے مہنگائی کے خلاف ملک کے صوبائی دارالحکومتوں میں احتجاج اور ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور سے اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا ۔
اسلام آبادمیں پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے ہنگامی ورچوئل اجلاس میں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی ،اویس نورانی اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی تھی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ سے قبل پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا جس کا آغاز 13 نومبر سے ہوگا ۔
اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی جبکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔
پی ڈی ایم کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈیننس، انتخابی اصلاحات سمیت ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
پی ڈی ایم کے ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف 13نومبر کو کراچی،17نومبر کوئٹہ ،20 نومبر کو پشاورمیں احتجاج کریگی۔
علاوہ ازیں صدر مسلم لیگ ن اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مہنگائی کے معاملے پر وزیراعظم سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں پر بس نہیں چل رہا تو استعفیٰ دیںجبکہ پاکستا ن پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مہنگائی سے نجات کیلئے عمران نیازی سے چھٹکارا ضروری ہے۔