قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باولرشعیب اختر کا کہنا ہے کہ کردار کشی پر عدالت جانے کا سوچ رہا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق شعیب اختر نے نجی ٹی وی کی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ واقعہ کمرے کے اندر نہیں ہوا جو انکوائری کمیٹی میں پیش ہوں۔
شعیب اختر نے کہا کہ واقعے کو ساری دنیا نے براہ راست دیکھا ہے، جب تک ڈاکٹر نعمان نیاز عہدے پر موجود ہے کسی انکوائری کمیٹی میں پیش نہیں ہونگا۔
انکوائری کمیٹی کے سربراہ ایم ڈی کی جانب سے شعیب اختر کو فون بھی کیا گیا ہے جبکہ انکوائری کمیٹی میں ڈائیریکٹر ایچ آر کنٹرولر نیوز اور کنٹرولر پروگرام بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سرکاری ٹی وی پر جاری ورلڈ کپ کے شو میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین میچ پر گفتگو کی جارہی تھی، پینل میں ویسٹ انڈین لیجنڈ ویو رچرڈز، ڈیوڈ گاور، عاقب جاوید، راشد لطیف ، عمر گل ، اظہر محمود اور سپر اسٹار شعیب اختر شامل تھے۔
ان تمام اسٹارز کی موجودگی میں شعیب اختر نے میچ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے حارث رؤف کا ذکر کرتے ہوئے لاہور قلندرز کی تعریف کی اور کہا کہ یہ نوجوان بولر قلندرز کے پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام کی پیداوار ہے۔
پروگرام کے میزبان پہلے تو یہ کہ کر حارث کا ذکر گول کرنے لگے کہ شاہین آفریدی انڈر 19 سے آیا لیکن بعد میں انہوں نے ناشائستہ انداز اپناتے ہوئے شعیب اختر جیسے سپر اسٹار کو لائیو ٹی وی پر شو سے چلے جانے کا کہہ دیا۔