سوشل میڈیا پرایک ویڈیو زیرگردش ہے جس میں کراچی کے ایک ریسٹورنٹ میں خاتون کو عملے پر چیختے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، عملے کے رکن کی جانب سے کرونا ویکسینیشن کا کارڈ دکھانے کا کہنے پرخاتون انہیں دھمکیاں دے رہی ہیں۔
اوکڑازٹیسٹ کچن میں بنائی جانے والی اس ویڈیوکو سوشل میڈیا انفلوئنسرسوینری نے بھی انسٹاگرام اسٹوریزمیں شیئرکیا۔ سوینری نے بتایا کہ خاتون جس شیف کو دھمکا رہی ہیں وہ ان کا قریبی دوست ہے.
Self proclaimed human right activist at Test Kitchen in Karachi yesterday. pic.twitter.com/El7ki1VJLE
— barimian (@barimian) October 7, 2021
ویڈیو میں شیف کی جانب سے خاتون کومسلسل یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ صرف ان کے ویکسینیشن کارڈ کو دیکھنا چاہتے ہیں، جواب میں انکارکرنے والی خاتون کا موقف ہے کہ یہ ‘ پاکستان کے آئین کی بھیانک خلاف ورزی ‘ ہے کیونکہ وہ اس کی میڈیکل ہسٹری سے متعلق پوچھ رہا ہے۔
یہ واقعہ بدھ کی صبح پیش آیا۔ شیف اسد عامرمونگا نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ، ‘خاتون ماسک کے بغیراندرداخل ہوئی تھیں، ماسک پہننے کی درخواست پران کا کہنا تھا کہ وہ کھانا کھاتے ہوئے تو ایسانہیں کر سکتیں ۔ میں نے ان سے کہا کہ وہ کم از کم داخل ہوتے وقت اسے پہن سکتی ہیں’۔
اسدعامر کے مطابق س کے بعد ویکسینیشن کارڈ دکھانے کی درخواست پرخاتون بھڑک اٹھیں اور کہا کہ تم بیوقوف ہو جو ‘فیس نیپی’ پہننتے ہو۔
خاتون نےشیف کی ویڈیو بنانے کیلئے اپنا موبائل فون اس کے چہرے کے سامنے رکھا اور بحث کے بعد اپنا بیگ اٹھا کر دھمکی دیتے ہوئے چلی گئیں کہ تمہارے خلاف ثبوت آچکا ہے.
خاتون نے دروازے سے باہرنکلتے ہوئے کہا ، ‘ میں انسانی حقوق کی کارکن ہوں ‘۔
اسد کا کہنا ہے کہ ‘ یہ بھیانک تھا، شروع میں کچھ دیرکیلئے میں کام نہیں کرسکتا تھا لیکن بعد میں لوگوں کی جانب سے بہت زیادہ حمایت کی گئی۔
تاہم ، صارفین سے ان کا ویکسینیشن کارڈ مانگنا قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے 15 ستمبر کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق ، صرف ویکسین لگوانے والے افراد کو ہی اندر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت ہے، جس کیلئے لازمی ہے کہ وہ ریسٹورانٹس میں جاتے ہوئے اپنا ویکسینیشن کارڈ اور سرٹیفکیٹ ساتھ رکھیں۔
خاتون نے ریسٹورنٹ عملے کے ساتھ جو سلوک کیا اس پربیشتر سوشل میڈیا صارفین نے برہمی کااظہارکرتے ہوئےعوامی مقامات پر کرونا وائرس سے متعلق اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے