خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی بورڈز کے نتائج میں طلبہ کے ریکارڈ توڑ نمبر ز لینے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے تعلیمی بورڈز نے میٹرک اور انٹر کے نتائج کا اعلان کیا جس میں طلبہ کو 1100 میں سے 1100 نمبرز بھی دیے گئے، نجی تعلیمی اداروں کو اے پلس گریڈز جبکہ سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کو 1100 میں سے 400 اور 500 کے درمیان نمبرز دیے گئے۔
صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 8 رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔
صوبائی محکمہ تعلیم کا کہنا ہےکہ 1100 میں سے 1090 سے زیادہ نمبرز لینے والے طلبہ کے پیپرز دوبارہ چیک کیے جائیں گے اور ان کا موجودہ اور پچھلا مارکس ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔