مہنگائی کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے حکومت نے آرڈیننس جاری کر دیا

حکومت نے بلاوجہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے پاکستان فوڈ سکیورٹی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس جاری کر دیا۔ 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان فوڈ سیکیورڑی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس جاری کر دیا ہے جس کے ذریعے بلا وجہ مہنگائی، ذخیرہ اندوزی اور اشیا میں ملاوٹ میں ملوث افراد کو چھ ماہ قید ، جرمانہ یا پھر دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکیں گی۔ 

آرڈیننس کے ذریعے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے فوری فیصلے لینے اور ان پر فوری عمل درآمد کیلئے وزیراعظم کی سربراہی میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ مینجمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کے علاوہ وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر دیگر اعلیٰ حکام کو بھی فیصلہ سازی یا عمل درآمد کیلئے کمیٹی میں مدعو کیا جا سکے گا جبکہ این ایف ایس ایم سی کے سال میں دو اجلاس ہوں یا حسب ضرورت ان اجلاسوں کی تعداد بڑھائی بھی جا سکے گی ۔ اس اجلاس کا قورم دو تہائی ممبران کی موجودگی ہو گا اور فیصلہ سازی کثرت رائے کی روشنی میں ہو گی اور وزیر اعظم وقت کی قلت کے سبب اہم فیصلے لیکر ان پر عمل درآمد کیلئے انہیں صوبوں کو ارسال کر سکیں گے۔

این ایف ایس ایم سی ملک کی پہلی نیشنل فود سیکیورٹی پالیسی بنائے گی اور اس پر عمل درآمد کیلئے نیشنل ایگز یکٹیو کمیٹی بنائی جائے گی اور یگزیکٹیو کمیٹی وفاقی، صوبائی، ضلعی، تحصیل اور دیگر سطح پر اجناس کی دستیابی جبکہ ان کی قیمتوں اور ان کی سپلائی کی یومیہ کی بنیاد پر معلومات سیکریٹری کمیٹی کو ارسال کرنے کی پابند ہو گی۔

اس ضمن میں وفاقی سطح پر اجناس اور ان کی قیمتوں کا سینٹرل ڈیش بورڈ اور پراونشل ڈیش بورڈ ترتیب دیا جائے گا ۔ این ایف ایس ایم سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی چیئرمین اور ممبران پر مشتمل ہو گی جن کی تعداد اور ناموں کا فیصلہ وزیر اعظم صوبوں کی مشاورت سے کریں گے۔

یہ کمیٹی ملک میں اجناس کی قیمتوں میں یومیہ کی بنیادوں پر ردوبدل، ملک میں پیدا ہونے والی زرعی اجناس کی امدادی قیمت، ان کی عبوری امدادی قیمت یا ان کی مداخلتی قیمت کا تعین کرے گی یہی کمیٹی سرکاری سطح پر اجناس کی خریداری کر کے ان کے ذخائر بنانے اور انہیں بوقت ضرورت ملک میں سپلائی کے فیصلے کرے گی۔

نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی وفاقی حکومت، صوبوں اور دیگر اداروں سے براہ راست معلومات حاصل کرنے میں با اختیار ہو گی جبکہ ملک میں مہنگائی پر کنٹرول کیلئے نیشنل کمیٹی یا ایگزیکٹیو کمیٹی کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے والے صوبائی افسران کے خلاف چیف سیکریٹری کاروائی کرنے کے مجاز ہوں گے۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں