18 ماہ سے عائد سفری پابندیاں آخر کار آسٹریلیا نے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا

آسٹریلیا نے کورونا وائرس کی وجہ سے 18 ماہ سے عائد سفری پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا ہے کہ 80 فیصد لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف حاصل ہوگیا ہے لہٰذا اب شہریوں کو بیرون ملک جانے اور بیرون ملک موجود لوگوں کو آسٹریلیا آنے کی اجازت جلد دے دی جائے گی۔

رپورٹس کے مطابق سفری پابندیاں آئندہ ماہ ختم ہونے کا امکان ہے اور اس حوالے سے چند ہفتوں میں باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں آسٹریلیا نے کورونا وائرس کی وجہ سے سخت ترین سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔

اس دوران لاتعداد بین الاقوامی پروازیں منسوخ کی گئیں، محدود افراد کو سفر کی اجازت دی گئی اور بیرون ملک موجود آسٹریلوی شہریوں کو واپسی سے بھی روکا گیا۔

رواں برس کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران آسٹریلوی حکومت نے ملک سے باہر جانے کیلئے دی جانے والی ایک لاکھ سے زائد درخواستوں کو رد کیا۔

تاہم اب آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ’وقت آگیا ہے کہ ہم آسٹریلوی شہریوں کو ان کی زندگی پہلے کی طرح گزارنے کی اجازت دیں، ہم اس کے لیے تیاری کررہے ہیں اور بہت جلد آسٹریلیا اونچی اڑان کیلئے تیار ہوگا۔‘

اسکاٹ موریسن نے مزید کہا کہ ویکسین شدہ آسٹریلوی شہری وطن واپسی پر اب 14 کے بجائے 7 دن قرنطینہ کرسکیں گے اور یہ قرنطینہ ہوٹل نہیں گھر پر کیا جاسکے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں