کراچي کے ساحل پر پھنسے غیر ملکی جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو ریسکیو آپریشن کے ذریعے ریت سے نکال لیا گیا ہے اور توقع ہے کہ جہاز کو منگل کو گہرے سمندر میں لے جانے کا مرحلہ بھی مکمل ہوجائے گا۔
نجی ٹی وی سماء نیوز کے مطابق شپنگ ایجنٹ کیپٹن عاصم اقبال کا کہنا ہے کہ جہاز کو پلان کے مطابق ایک ٹگ بوٹ اور کرین بردار بوٹ کے زریعے سمندر میں کھینچا گیا، اس کے دونوں انجن اسٹارٹ ہوگئے اور پنکھے بھی ٹھیک کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جہاز کو 150 میٹر تک گہرے پانی میں کھینچ لیا گیا اور منگل تک مزید 100 میٹر تک کھینچا جائے گا جس کے بعد جہاز کو براہ راست ٹگ بوٹ سے کھینچا جائے گا۔
مشیر وزیراعظم برائے بحری امور محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز کے لیے ساحل کا آپریشن مکمل ہو گیا تاہم اسے منگل کو ساحل سے نکلنے کے بعد اینکرج پر روکا جائے گا اور اسے میرین مرکنٹائل ڈپارٹمنٹ سے کلیئرنس لینی ہوگی۔
وزیر اعظم کے مشیر محمود مولوی نے کہا کہ جہازحکومتی تحویل میں ہے اور اسے بنا چارجز ادا کیے اور سفر کے لیے موزوں ہونے کی سند کے بغیر جانے نہیں دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ یہ مال بردار جہاز 2 ہزار 250 ٹن وزنی ہے اور یہ عملے کی تبدیلی کے لیے 18 جولائی کو کراچی کی بندرگاہ آیا تھا لیکن سمندر میں طغیانی اور تیز ہواؤں کے باعث ساحل کی طرف آجانے کے نتیجے میں پھنس گیا تھا۔ یہ جہاز پاناما میں رجسٹرڈ ہے اور اس کی مالک کمپنی کا تعلق سنگاپور سے ہے۔ یہ ہانگ کانگ سے کراچی آیا تھا اور یہاں سے اسے استنبول جانا تھا۔
بحری جہاز کو نکالنے کے لیے پہلا آپریشن 10 اگست کو کیا گیا تھا۔ پہلے آپریشن کو تیکنکی خرابی کی وجہ سے روک دیا گیا تھا لیکن جہاز کو 200 فٹ تک پانی کی جانب دھکیل دیا گیا تھا۔ 11 اگست کو ہونے والے آپریشن میں ٹگ بوٹ خراب ہوگئی تھی اور جہاز واپس ریت کی جانب آگیا تھا۔ بارہ اگست کو جہاز کو 600 فٹ تک سمندر کی طرف کھینچ لیا گیا تھا تاہم 13 اگست کو تیز ہواؤں اور سمندری لہروں نے پچھلی پوزیشن پر دوبارہ موڑ دیا۔
کراچی کے ساحل پر پھنسےجہاز نہ نکلنے کی اب تک کی روایت اس بار تبدیل ہوتی نظر آرہی ہے اور ریسکیو حکام پر امید ہیں کہ منگل کو جہاز صحیح سالم ساحل سے نکل کر سمندر میں تیرنے لگے گا۔