سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہندوستان ہمارے بلوچستان میں مداخلت کرتا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جیسا ہم چاہتے ہیں ہماری سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہو ایسے ہی افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی تنظیموں پر کنٹرول کرنا ہوگا تاکہ وہ پاکستان کا امن خراب نا کر سکیں ، پیپلز پارٹی نے ایوان بالا میں الگ صوبے کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور کرایا مگر اپوزیشن نے تعاون نہیں کیا ، پی ٹی آئی نے تین مہینے میں صوبہ بنانے کا کہا مگر تین سال گزرگئے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں کہتا ہوں پہلے صوبہ بنے پھر سیکرٹریٹ ہم خود بنا لیں گے ، آدھے سیکرٹری ملتان آدھے بہاولپور بیٹھیں گے ، سیکرٹریٹ یہاں بنایا گیا ہے تو وزیر اعلیٰ بھی یہاں کا ہونا چاہیے ، ہمیں خود مختار صوبہ چاہیے ، صوبہ بنے گا تو یہاں نوکریاں اور خوشحالی آئے گی۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میرا کہنے کا مقصد تھا کہ جب صوبہ بنے گا تو لاکھوں روزگار کے مواقع ملیں گے ، صوبے کے لیے ہم نے یہاں انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت انفراسٹرکچر بنایا ، ہماری جماعت آپ کے لیے کمٹڈ ہے ، میں آپ کو مبارک دیتا ہوں کہ آپ نے سیمنار کے ذریعے حساس موضوع پر بات کی ، اگر حالات خراب ہوئے تو یہ خطہ بھی متاثر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سید علی حیدر گیلانی سب سے بڑے حریت لیڈر تھے ، سید علی گیلانی کا آج نماز جنازہ نہیں پڑھنے دیا گیا ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اس پر خاموش کیوں ہیں ، آزاد کشمیر پر ریفرنڈم قبول نہیں کرتے ، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس معاملے پر آواز اٹھائیں ، سردار عطاء اللہ مینگل کی وفات پر افسوس ہے ، ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔