شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم نے دنیا میں بھارت کا مقابلہ کرنا ہے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی تاریخ کی تمام تہذیبوں میں مقابلہ رہا، ظالم کو دنیاوی لحاظ سے اہمیت دی جاتی رہی۔
انہوں نے کہا ہے کہ منگول، رومن نے انسانیت کے ساتھ کیا کچھ کیا سب تاریخ کا حصہ ہیں، انسانی تاریخ میں انسانیت کو عزت اسلام نے دی، یونائیٹڈ نیشن بناہی دنیا میں انسانیت کی پروٹیکشن کے لیے تھا، جو مظالم سیریا، روہنگیا، کشمیر اور فلسطین میں ہورہے ہیں ، شاید انکو دنیا میں انسان نہیں سمجھا جارہا۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ دنیا میں ہیومن رائٹس کی بات ہوتی ہے مگر مظلوم کی آواز کو نہیں سنا جارہا، اقوام متحدہ نے قراردادیں پاس کی تھیں مگر اب تک لاحاصل ہیں ، آج کے نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، دنیا میں نوجوان جو کرنا چاہتے ہیں اس پر ہوم ورک مکمل کیا ہوتا ہے۔
شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ قوم کی آواز ہے ، پارلیمنٹ کا رول دنیا کے لیے اہم ہے ، دنیا کی مختلف یونیورسٹیز میں گئے کشمیر ایشو کو کوئی جانتا ہی نہیں، ہمارے وزیر اعظم نے اقوام عالم کو آگاہ کیا کشمیر فلیش پوائنٹ ہے ، اقوام عالم میں کسی کے ساتھ ذرا برابر کچھ ہوجائے نیوز بن جاتی ہے ، دنیا میں سب سے زیادہ کرائم شگاگو میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو بتایا کشمیر پر بھارتی مظالم پاکستان و انڈیا کا تنازعہ بن چکا ہے ، کشمیر کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی کشمیر ایشو پر دنیا کو آگاہ کریں ، ہم نے ایڈوائزری بورڈ بنائے،تمام یونیورسٹی میں آگاہی سیشن ہونے کے پروگرامز بنانے، کشمیری کلچر کو پرموٹ نہیں کیا گیا، دنیا کو کشمیر ہر آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے کہا کہ ہم نے کشمیر پریمیئر لیگ کروائی، تاکہ دنیا کو بتایا جائے اس پار کیا ہورہا ہے، ادھر کیا ہے ، نوجوان کشمیر کے حوالے سے سوشل میڈیا کا استعمال کریں ، اس وقت سوشل میڈیا پر بھارتی نیریٹو سامنے آتا ہے ، ہم کشمیر کے حوالے سے کچھ سوشل میڈیا ہر ڈالیں ریموو کردیا جاتا ہے۔