وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا ہےکہ ہارنے کے بعد یہی کہا جاتا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فرازنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر یونین کونسل کے ممبران سے مسائل پوچھے ، ہم نے پورے ڈسٹرک کوہاٹ کا سروے کیا،،عموماً پانی کا مسئلہ کر جگہ پر پایا گیا، سڑکیں بنانا اورپانی کا مسئلہ یہ گورننگ باڈی کے لوگ دیکھتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہاکہ ای وی ایم کی پائیداری سب سے اہم ہے ، ہماری حکومت کوشش رہی ہے کہ گورننگ باڈی کو سپورٹ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ان الیکشن میں ہر قسم کے لڑائی جھگڑے ہوئے، ہارنے کے بعد کہا جاتا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے، جب میں وزیر بنا یہ میرا ای وی ایم پہلا پروجیکٹ تھا،ای وی ایم مکمل طور پر شفاف الیکشن کروائے گا ،کچھ لوگ ایسے ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ الیکشن ای وی ایم کے ذریعے ہو۔
وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے کہاکہ باہر رہنے والوں کو بھی آئی ووٹنگ کے ذریعے ووٹنگ کا موقع مل سکے گا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ اگلے دو سالوں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سیکٹر میں مزید لوگوں کونو کریوں کے موقع ملیں گے ، ہم اپنے علاقے کی ضروریات کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کرے گے۔
واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا تھا کہ گزشتہ کچھ ہفتوں سے کافی قیاس آرائیاں ہورہی ہیں ، چیزیں گردش کررہی ہیں کہ حکومت بضد ہے ای وی ایم کو لیکر ، ایسی باتوں سے عوام کو فائدہ نہیں ہورہا، عوام کنفیوز ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انتخابات کے بعد تنازعات ملک کی جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں ، ملک کے تمام بڑے اداروں نے اتفاق کیا تھا کہ الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی جانب جانا ہوگا ، ہم نے مشین تین مہینے میں بنا دی ، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہمیں ریکوائرمنٹس بتائیں ، الیکشن کمیشن نے کافی نکات ہمیں بتائے۔
وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم سے متعلق ہماری رہنمائی کی ، ہم نے ای وی ایم کا لائیو ڈیموں بھی دیا ، ہم نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی دعوت دی ، بدقسمتی سے اپوزیشن نے ای وی ایم کا جائزہ نہیں لیا ، اپوزیشن نے مخالفت برائے مخالفت کی ، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کے لیے ٹیکنیکل ٹیم بنائی۔
شبلی فراز نے کہا کہ پہلی میٹنگ 8 ستمبر کو ہوئی الیکشن کمیشن میں ، ہمارا یہ مقصد نہیں ہے کہ 2023 کے الیکشن میں یہی مشین ہو جو وزارت سائنس نے بنائی ہے ، ہم نے مشین بنا کر ثابت کیا کہ ہمارے ملک یہ تمام چیزیں ہوسکتی ہے ، ہمیں اپنی وزارتوں پر انحصار کرنا چاہیے ، ہمیں اپنے آپ پر انحصار کرنا چاہیے ، ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم بھی ٹیکنالوجی استعمال کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ الیکشن کے لئے یہی مشین استعمال کی جائے ، الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے ، الیکشن کمیشن نے خود کہا ہے کہ مشین ہونی چاہیے اور غلطی سے پاک ہونی چاہیے ، الیکشن کمیشن کی یہ بات خوش آئیند ہے ، ہماری حکومت قطعی طور پر کسی چیز کو تھوپنا نہیں چاہتی ، ماضی میں انتخابات شفاف نہیں ہوئے ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہی الیکشن پراسیس کا نیوٹرل ایمپائر ہے۔
وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ یہ ضروری نہیں کہ مشین آنے سے ہمارے ووٹ بڑھ جائیں گے ، ٹیکنیکل ٹیم روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ کرے ، ہماری الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ جلد از جلد پرپوزل دے ، الیکشن کمیشن ای وی ایم پر پراسیس کو آگے بڑھائے ، اپوزیشن کے اعتراضات فرضی ہیں ، مشین کا ڈیمو کرتے ہیں تو اپوزیشن انکار کرتی ہے جیسے وہ مشین کو ہاتھ لگائیں گے تو کرنٹ لگے گا ، ہم نے ایک ماڈل دینا تھا سو دے دیا ، اس مشین کو نہ قبول کریں مگر کانسپٹ کو تو مانیں ، اپوزیشن کو پرانے سسٹم میں فائدہ ہے، اس میں وہ دھاندلی کر سکتے ہیں۔