بلوچستان حکومت نے گوادر کو حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان سے مذاکرات کے بعد گودار میں شراب کی تمام دکانوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔
صوبائی حکومت نے سمندر میں غیرقانونی ماہی گیری، ٹرالنگ، ماہی گیروں کے روزگار کا تحفظ اور سمندری حیات کی نسل کشی کی روک تھام کے لیے اقدامات کے احکامات بھی جاری کیے۔
ڈائریکٹر جنرل ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس کے دفتر سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گودار میں شراب کی تمام دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ گودار میں امن وامان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے اگلے احکامات تک گوادر میں تمام شراب خانوں کو فوری بند کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔
محکمہ ایکسایز نے مولانا ہدایت الرحمان صاحب سے مذاکرات کے نتیجے میں گوادر میں شراب خانوں پر پابندی لگا دی ۔ pic.twitter.com/5ckCNJDUSu
— Zahoor Buledi (@ZahoorBuledi) November 26, 2021
بلوچستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ظہور احمد بلیدی نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈائریکٹوریٹ جنرل ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس ساؤتھ زون کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن شیئر کیا ہے اور کہا کہ صوبائی حکومت نے یہ اقدامات جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکریٹری جنرل اور گوادر کو حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کے ساتھ مذاکرات کے بعد اٹھائے ہیں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان و قبائلی امور کی جانب سے بھی ایک اور نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے جس کے مطابق گوادر کی ساحلی پٹی سے سمندر کے اندر 12 ناٹیکل مائلز کے علاقے میں غیرقانونی ماہی گیری اور ٹرالنگ پر پاپندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ اور سمندری حیات کی نسل کشی کی روک تھام کے لیے اقدامات کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں.
مولانا ہدایت الرحمان سے مذاکرات کئیے اور مطالبات منظور کرکے حکومت نے غیر قانونی ٹرالرنگ کی تدارک کیلئے فشزیر، سول انتظامیہ اور میرین سیکیورٹی ایجنسی کو اختیارات تفویض کر دئیے گئے ہیں ماہیگیروں کےروزگار کا تحفظ اور سمندری حیات کی نسل کشی کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات کیے جائیں گے pic.twitter.com/nl5tuaOQQB
— Zahoor Buledi (@ZahoorBuledi) November 25, 2021
صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ظہور بلیدی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’’گودار کو حق دو تحریک‘‘ کے قائد کے مطالبات منظور کرتے ہوئے حکومت بلوچستان نے غیرقانونی ماہی گیری اور ٹرالرنگ کے تدارک کے لیے فشریز، سول انتظامیہ اور میرین سیکیورٹی ایجنسی کو اختیارات تفویض کر دیے ہیں۔
اس کے علاوہ گودار اور ساحلی علاقوں کے ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ اور سمندری حیات کی نسل کشی کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
دوسری طرف گودار میں دھرنا بارویں روز بھی جاری ہے۔ گوادر کو حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ تمام مطالبات کے حل تک دھرنا جاری رہے گا۔
ہم اپنے حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لیے مہینوں لگ جائیں تب بھی دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ دھرنے کو پورے مکران ڈویژن کے عوام اور ہر طبقے کی حمایت حاصل ہے.