تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد حسین رضوی کا کہنا ہے کہ فارم 45 ہمارا حق ہے، اس کے لیے پورا سال بھی انتظار کرنا پڑے تو انتظار کرو۔ اصل فارم 45 لیے بغیر پولنگ اسٹیشن سے نہیں جانا، ہمارا ووٹ ایک نمبر ہے، ہمیں فارم 45 بھی ایک نمبر ہی چاہیے۔
واضح رہے کہ “ فارم 45” جو اس سے قبل “ فارم 14” کے نام سے جانا جاتا تھا انتخابی عمل کے بعد جاری ہونے والی سب سے اہم دستاویز ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق یہ فارم کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا سرکاری اعلان ہوتا ہے۔ جس میں متعلقہ حلقے کے تمام امیدواروں کو ڈالے گئے کل ووٹوں اور مسترد ہونے والے بیلٹ پیپر کا اندراج ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ اس میں ہر پولنگ بوتھ سے مرد اور خواتین ووٹرز کے ڈالے گئے ووٹوں کے علیحٰدہ علیحٰدہ اعداد و شمار درج ہوتے ہیں۔
اعداد و شمار کے یہ نتائج پولنگ اسٹیشنز پو موجود امیدواروں اور ان کے پولنگ ایجنٹس کو فراہم کیے جاتے ہیں۔
اس فارم پر پریزائڈنگ آفیسر، اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسر اور موقع پر اگر کوئی مبصر موجود ہو تو اس کے اور پولنگ ایجنٹس کے دستخط ہوتے ہیں۔
تاہم اگر کوئی شخص اس پردستخط کرنے سے انکار کردے تو پریزائڈنگ آفیسر اس پر نوٹ لکھنے کا مجاز ہے، جس کے بعد پولنگ اسٹیشن کے نتائج کی نقول پر پریزائڈنگ افسر کی مہر اور انگوٹھے کا نشان، کسی سینئر پریزائڈنگ افسر کے دستخط کے بعد اسے امیدوار یا وہاں موجود ان کے ایجنٹس کو فراہم کیا جاتا ہے۔
خانیوال میں جلسے سے خطاب کے دوران سربراہ تحریک لبیک پاکستان نے کہا کہ انتخاب 16 دسمبر کو ہے، لیکن تحریک لبیک آج ہی انتخابات جیت گئی ہے۔ ہر کسی نے زور لگایا کہ تحریک لبیک نہ ہو، لیکن آج ہر طرف لبیک کا نعرہ گونج رہا ہے۔
سعد حسین رضوی نے کہا کہ ہمارے مقابلے میں جتنے بھی امیدوار کھڑے ہیں سب کا ایجنڈا غیر اسلامی ہے، تحریک لبیک کا ایجنڈا اور جھنڈا اسلامی ہے ۔
دورانِ خطاب ان کا کہنا تھا کہ اب کچھ لوگ جوتا اتار کر مدینہ جا رہے ہیں، یہ سب تحریک لبیک کی وجہ سے ہے، انشااللہ دین تخت پر آئے گا۔
سعد رضوی نے مزید کہا کہ کسی چور ڈاکو کو اپنے ووٹ پر ہاتھ نہیں ڈالنے دینا، اپنے ووٹ پر چوکی داری کرنی ہے۔ مرجائیں گے ظالم کی حمایت نہیں کریں گے۔