زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 9 ریکارڈ کی گئی جس کا مرکز ہرنائی کے قریب 15 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق ہرنائی میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا۔
ڈپٹی کمشنر ہرنائی کا کہنا ہے کہ ہرنائی میں شدید زلزلے کے باعث متعدد گھروں کی چھتیں گر گئیں اور زلزلے کے بعد بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔شدید زلزلے کے باعث ہرنائی میں سرکاری عمارات کو بھی نقصان پہنچا۔ ڈپٹی کمشنر ہرنائی کے مطابق زلزلے سے ہرنائی کے علاوہ شاہرگ میں بھی کئی مکانات گر گئے۔
زلزلے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار اور لیویز کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں جو تاحال امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کے باعث جانی نقصان میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ڈی جی، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے۔ ہرنائی میں امدادی کارروائیوں کیلئے ہیوی مشینری روانہ کردی گئی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ہرنائی پہاڑی علاقہ ہے جہاں زیادہ تر مکانات کچے ہیں۔ وزیر داخلہ بلوچستان کا کہنا ہے کہ زلزلہ 3 بج کر 1 منٹ پر آیا جس سے کافی نقصان ہوا ہے۔
وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے۔ بلوچستان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
بلوچستان میں زلزلے کے بعد آفٹر شاکس بھی آئے۔ آج صبح 5 بج کر 1 منٹ پر 4 اعشاریہ 5 شدت کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ڈی سی ہرنائی کے مطابق زلزلے سے رابطہ سڑکیں بھی متاثر ہوئیں۔
اس حوالے سے ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ہرنائی میں 70 سےزائد مکانات کو نقصان پہنچا۔وزارتِ داخلہ بلوچستان کے مطابق زیارت، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں بھی نقصان ہوا .تاہم زیادہ جانی و مالی نقصان ہرنائی میں ہوا۔