چین سے گرین لائن بس منصوبے کی 40بسیں کراچی پہنچنے کے بعد جمعہ 24ستمبر کو گرین بس کو ٹریک پر آزمائشی طور پر چلایا گیا۔
گرین لائن بسوں کو بندرگارہ سے سرجانی گرین بس ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ گرین لائن بسوں کو سرجانی سے نمائش تک چلایا جائے گا۔
صبح سویرے نارتھ ناظم آباد کے ٹریک پر بسوں کو دیکھا گیا جوکہ دیکھنے والوں کے لیے ایک اچھا نظارہ تھا۔ وزیراعظم عمران خان دو ماہ بعد گرین لائن بس کا افتتاح کریں گے جس کے بعد گرین بسوں کو باقاعدہ روٹ پر چلایا جائے گا۔
گرین لائن کا روٹ سرجانی، نیو کراچی، کے ڈی اے چورنگی، سخی حسن، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد اور پھر نمائش ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں گرین لائن بس سروس کا منصوبہ 2017 کے آغاز میں شروع ہوا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔ منصوبے کو 2018 میں مکمل ہونا تھا۔
گرین لائن بسوں کی خصوصیات
گرین لائن منصوبے کے لیے لائی گئی بسيں جديد سہولتوں سے آراستہ ہيں۔ بس میں مسافروں کے بيٹھنے کے لیے آرام دہ نشستيں موجود ہیں اور معذور افراد کے لیے وہيل چيئر کی جگہ بھی مختص ہے۔
بسوں ميں نہ صرف سی سی ٹی وی کيمرے نصب ہيں بلکہ موبائل فون چارج کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔ بس ميں ايک وقت ميں 150 افراد سفر کر سکيں گے جبکہ 18میٹر طویل آرٹیکیولیٹیڈ بسوں میں 40 نشستیں ہیں۔
بسیں یوروتھری معیار کی ہیں اور ان کو ڈیزل اور بیٹری سے چلایا جائے گا۔ بسوں میں نصب خصوصی سسٹم آگ کو خود ہی بجھا دے گا۔
پاکستان لانے سے قبل بس کا چین میں خصوصی کریش ٹیسٹ بھی کیا گیا جس میں اسکا ڈھانچہ مسافروں کےلیے محفوظ ثابت ہوا۔