کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ کالا قانون آج کالا ثابت ہو گیا اور سندھ کے تمام شہروں کو حقوق مل گئے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وڈیروں کے خلاف علم بغاوت بلند کرو۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے یہ بات بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پہ فاتحہ خوانی کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سابق ناظم کراچی وسیم اختر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی پٹیشن پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے اور ہم نے آج قائد اعظم کے مزار پر فاتحہ خوانی کرکے قائد اعظم کے پاکستان کی سلامتی کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قائد اعظم کے پاکستان کے خوابوں کی تکمیل کریں گے اور اس بات کا تہیہ کرتے ہیں کہ ملک پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
عامر خان نے کہا کہ آج فیصلہ بھی ایم کیو ایم کی پٹیشن پر ہوا ہے، سندھ کے تمام شہروں کو آج حقوق مل گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریویو پٹیشن کی باتیں کرنا سندھ حکومت کے وڈیرہ شاہی کی مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام ان وڈیروں کے غلام در غلام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ کے ہر دیہات ، گاؤں قصبے اور شہر کے حقوق کی جنگ لڑی ہے، ہم کارکنان کے درمیان بات کریں گے جب کہ یہ وزیروں کے گھر بیٹھے ہیں۔
عامر خان ںے واضح طور پر کہا کہ بلاول زرداری صاحب سینٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے چئیرمین ہیں تو کیا ان کو وزیراعلی ہاؤس کے باہر ماؤں بہنوں کے انسانی حقوق کی پامالی نظر نہیں آتی ہے؟
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ قائد اعظم کا شکریہ جنہوں نے یہ ملک دیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سٹی کونسل نے آواز بلند کی اور پورے پاکستان تک پہنچائی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں لوگ کراچی کے میئر کا مذاق اڑاتے تھے کہ یہ ہر وقت اختیارات مانگتا ہے۔
عامر خان نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کا شکر گزار ہوں کہ آج سندھ کو کامیابی ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دعا منگی کے اغوا کاروں اور ناظم جوکھیو کے قاتلوں کو سزا نہیں ملے گے۔
کراچی کے سابق ناظم وسیم اختر نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی، حیدرآباد اورلاڑکانہ کو اختیارات دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنا نہیں چاہتے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وسیم اختر نے کہا کہ دنیا بھر میں مقامی حکومتیں با اختیار ہوتی ہیں اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کا کام قانون سازی ہوتا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کو ملے تو اب وفاق کیا کرے؟
سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ان کو تکلیف اس لیے ہو رہی ہے کہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے ان کی کرپشن کا راستہ بند ہو جائے گا۔