کراچی : ڈمپر ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث کراچی میں کچرا کے ڈھیر لگنا شروع ہوگئے جبکہ نالوں کی صفائی کا کام بھی روک دیا گیا ہے، ڈمپر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بلاجواز زیادتیاں اور رائلٹی ٹیکس کے خاتمہ تک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈمپر ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کے فیصلوں کے خلاف ہڑتال کردی ، ڈمپر ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی کال پر 10 ہزار سے زائد ڈمپروں نے سرکاری اور غیر سرکاری کام روک دئیے۔
ڈھائی ہزار سے زائد ڈمپر شہر میں کچرا اٹھانے اور نالوں کی صفائی کے کاموں پر مامور ہیں ، ڈمپر ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث شہر میں کچرا کے ڈھیر لگنا شروع ہوگئے جبکہ نالوں کی صفائی کا کام بھی روک دیا گیا ہے۔
ڈمپر مالکان نے سرکاری سطح پر ہونے والے تمام ترقیاتی کاموں کے لئیے تعمیراتی میٹریل کی سپلائی بھی روک دی ، تعمیراتی میٹریل کی سپلائی روک جانے سے سرکاری اور غیر سرکاری ترقیاتی کام معطل ہوگئے ہیں۔
ڈمپر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت منرلز کا رائلٹی ٹیکس ٹرانسپورٹرز سے وصول کررہی ہے، منرلز رائلٹی ٹیکس منرلز مالکان پر لاگو ہوتاہے، ڈمپر مالکان گذشتہ دنوں 700 روپے فی ڈمپر رائلٹی ٹیکس ادا کررہے تھے۔
ڈمپر ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے رائلٹی ٹیکس بڑھا کر فی ڈمپر 2700 روپے کردیا ہے ، ڈمپر مالکان کو میونسپل سروسز کے ٹھیکے مہنگے ظاہر کرکے کم ادائیگی کی جارہی ہے۔
چئیرمین نثار جعفری کا کہنا تھا کہ ٹھیکوں کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگی کم کی جارہی ہے، بلاجواز زیادتیاں اور رائلٹی ٹیکس کے خاتمہ تک ہڑتال جاری رکھیں گے۔