وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم بڑھانے سے حکومت کو 2ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھ گئی ہیں۔ خطے کےمقابلےمیں پیٹرول کی قیمتیں یہاں کم ہیں۔
خطے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پاکستان 17ویں نمبر پر ہے۔ وزیراعظم عمران خان عوام پر بوجھ میں کمی لانا چاہتے ہیں۔ پیٹرولیم لیوی کم ہوکر2، ڈھائی روپے پرآگئی۔ پیٹرولیم لیوی ہم نے نہیں لگائی۔ ہم نے پیٹرولیم لیوی کے لیے 600ارب روپے رکھے ہیں۔ برطانیہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 31 فیصد بڑھی ہیں۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبہ میں غفلت کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔ زراعت اور پیداوار پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں تاکہ خودکفیل ہوں۔ ہم گندم، چینی، دالیں، گھی درآمد کر رہے ہیں۔ غریب لوگوں کو آٹا،چینی اور گھی میں براہ راست سبسڈی دیں گے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کی ترقی، پیداواری لاگت بڑھانے کے لیےاقدامات کر رہے ہیں۔ مڈل مین بہت منافع کماتا ہے، ایڈمنسٹریشن میں خامیاں ہیں۔ 10سے12چیزوں پراسٹڈی کے بعد انتظامی طور پر کارروائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسان کو فصل کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ پنجاب سمیت پورے ملک کے ہرگھرانے کو صحت کارڈ دیئے جائیں گے۔ 30سال کی کوتاہیوں کی وجہ سے ہمارا انحصار امپورٹ پر رہا۔
اب ہم عوام کو مچھلی پکڑنا سکھائیں گے۔ ہرخاندان کو اپنے گھر کےلیے 15سے20 لاکھ روپے تک رقم دی جائے گی۔ حکومت ٹیکنیکل ٹریننگ دینے کی پالیسی پر کام کررہی ہے۔