امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت سے وزراء اور مشیروں کو عہدوں سے ہٹانےکا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جن حکومتی وزراء اور مشیران کےنام پنڈورا پیپرز میں آئےہیں، وہ فوری طور عہدوں سے مستعفی ہوجائیں، بصورت دیگر انھیں عہدوں سے برطرف کیا جائے۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پنڈورا پیپرز میں جن سرکاری ملازمین کے نام شامل ہیں انھیں بھی عہدوں سے ہٹایا جائے۔
سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحقیقات میں سرکاری اثرورسوخ سے بچنے اور شفافیت کےلیے یہ ضروری ہے،جن لوگوں کےنام پانامہ پیپرز میں تھے اور جن کےنام اب پنڈورا پیپرز میں آئے ہیں ان سب کے خلاف بلاتفریق شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ سلیکٹو احتساب سے اب تک خرابی ہوئی ہے، احتسابی عمل بدنام ہوا ہے، وقت آ گیا ہےکہ احتساب سب کا ہو، اور کسی وقتی سیاسی فائدے کےبجائے حقیقی معنوں میں ہوتا دکھائی دے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہجن کا احتساب ہونا چاہیے تھا، وہ مافیا ملکی سیاست و حکومت پر قابض ہے، پنڈورا پیپرز سے پھر واضح ہوا کہ کرپشن ملکی اشرافیہ کے رگ و پے میں سرایت کر چکی ہے۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پاناما پیپرز کے 456 ناموں کے خلاف ہماری پٹیشن اب تک سپریم کورٹ میں سماعت کے انتظار میں ہے، سب کے خلاف یکساں احتساب ہونا چاہیے۔
واضح رہے اس سے قبل انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے صحافتی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل پنڈورا پیپرز بریک کردیا۔
پانامہ پیپرز کے بعد نئے مالیاتی اسکینڈل ‘پنڈورا پیپرز’ کی ہوشربا تفصیلات جاری کردی گئی ہیں جس کےمطابق 700سے زائد پاکستانی بے نقاب ہوگئے ہیں جبکہ پنڈورا پیپرز میں مجموعی طور پر 200 سے زائد ممالک کی 29 ہزار سے زائد آف شور کمپنیوں کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
پنڈورا پیپرز میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں جبکہ تحقیقات میں پنجاب کے سابق وزیر عبدالعلیم خان کی آف شور کمپنی، خسرو بختیار کے بھائی عمر بختیارعارف نقوی کی آف شورکمپنی اور پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کی آف شور کمپنی بھی سامنے آئی۔
تحقیقات میں مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار کے بیٹے کی آف شور کمپنی بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہے جبکہ بینکاروں، کاروباری شخصیات کی آف شورکمپنیاں بھی سامنے آئیں ہیں۔
آئی سی آئی جے کے مطابق اس اسکینڈل نے دنیا بھر کی اشرافیہ کی چھپی ہوئی دولت کو بے نقاب کیا ہے۔ پنڈورا پیپرز کے نام سے پروجیکٹ میں 117 ممالک کی اہم شخصیات کی مالی تفصیلات شامل ہیں۔