پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ مردان کے قریب گر کر تباہ

پاک فضائیہ کا ایک چھوٹا تربیتی طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران مردان کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔

تاہم یہ ابھی واضح نہیں کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔

پاک فضائیہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘واقعہ کی وجوہات جاننے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے’۔

اسی طرح کے ایک واقعے میں اگست میں پی اے ایف کا ایک لڑاکا تربیتی طیارہ معمول کے تربیتی مشن کے دوران اٹک کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا تاہم واقعے میں زمین پر کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔

گزشتہ سال کم از کم پانچ ایسے ہی واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں پی اے ایف کے چار طیارے تربیتی مشنز کے دوران گر کر تباہ ہوئے تھے اور ایک 23 مارچ کی پریڈ کی ریہرسل کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

پہلا واقعہ جنوری 2020 میں پیش آیا تھا جب پی اے ایف کا ایک طیارہ میانوالی کے قریب معمول کے آپریشنل ٹریننگ مشن کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

پی اے ایف ایف ٹی 7 طیارے میں سوار دونوں پائلٹ، سکواڈرن لیڈر حارث بن خالد اور فلائنگ آفیسر عبادالرحمٰن حادثے میں شہید ہوگئے تھے۔

اس کے بعد فروری میں ایک اور حادثہ ہوا جب پی اے ایف میراج طیارہ پنجاب کے شورکوٹ شہر کے قریب معمول کے آپریشنل ٹریننگ مشن کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

اس وقت پی اے ایف کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پائلٹ بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا اور زمین پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

پی اے ایف کا ایک تربیتی طیارہ اسی مہینے خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں تخت بائی کے قریب معمول کے تربیتی مشن پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

حادثے سے قبل پائلٹ بحفاظت طیارے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

اسی سال مارچ میں پی اے ایف کا ایک ایف 16 طیارہ 23 مارچ کی پریڈ کی ریہرسل کے دوران اسلام آباد میں شکرپڑیاں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

حادثے میں ونگ کمانڈر نعمان اکرم شہید ہوگئے تھے۔

بعد ازاں ستمبر میں پی اے ایف کا ایک طیارہ اٹک کے پنڈی گیب کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

یہ واقعہ معمول کے تربیتی مشن کے دوران پیش آیا اور کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں