پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس کی پریس گیلری کو بند کر دیا گیا۔
صحافیوں کو پارلیمنٹ ہاؤس کی پریس گیلری میں داخلے سے روک دیا گیا جس پر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کی ایگزیکٹو باڈی نے شدید احتجاج کیا۔
پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے پارلیمنٹ کےگیٹ نمبر ایک کے اندر دھرنا دے دیا۔ اس موقع پر پی آر اے کا کہنا تھاکہ پارلیمنٹ کورکرنے والے صحافیوں کوپریس گیلری کے کارڈز جاری نہیں کیے گئے۔
پی آر اے کا کہنا تھاکہ صحافیوں کی بجائے دیگر افراد کو پریس گیلری کے کارڈز جاری کیے گئے اور صحافیوں کو اہم کوریج سے روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کا مرکزی دروازہ سیل کر دیا گیا اور مہمانوں کی آمدورفت کیلئے وزیراعظم ہاؤس والا راستہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھاکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کیلئے پارلیمان کی پریس گیلری بندکی گئی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ پارلیمان کی پریس گیلری کبھی مارشل لا میں بھی بند نہیں ہوئی، صحافیوں کی پریس گیلری جانے پر پابندی کس بنیاد پرلگائی جا رہی ہے؟ تباہی سرکار کو صحافیوں سے کیا خطرہ ہے؟
شیری رحمان کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کی شدید مذمت .