اسلام آباد: وزیراعظم کی جانب سے ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے متعلق بیان پر پاکستان پیپلزپارٹی نے فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیر حسین بخاری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کا ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا بیان انتہائی حساس ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے ایک انٹرویو میں ٹی ٹی پی کو معاف کردینے کا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرت کیے جانے والے مذاکرات کے متعلق پارلیمنٹ کو بائے پاس کیا گیا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نیر حسین بخاری نے استفسار کیا ہے کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے متعلق پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کو بے خبر کیوں رکھا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ بھی بتایا جائے کہ افغانستان میں جاری مذاکرات کی کیا شرائط ہیں؟
پی پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیرحسین بخاری نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلا کر مذاکرات سے متعلق اعتماد میں لے۔
خیال رہے کہ آج وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو غیر مسلح کرنے اور انہیں عام پاکستانی شہری بنانے کیلئے مذاکرات کر رہے ہیں، اگر کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہتھیار ڈال د ے تو انہیں معاف کیا جا سکتا ہے، جس کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی والے عام شہری کی طرح رہ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ معلوم نہیں کالعدم ٹی ٹی پی کیساتھ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے یا نہیں، مگر ان کیساتھ مذاکرات میں افغان طالبان ثالثی کر رہے ہیں، افغان طالبان اس حد تک کردار ادا کر نے میں مصروف ہیں کہ یہ مذاکرات افغانستان میں ہو رہے ہیں۔
افغانستان کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ہمیشہ یہی کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔