وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں بشمول شندور روڈ، 20 میگاواٹ ہنزل پن بجلی منصوبہ، تتہ پانی روڈ اور اسکردو روڈ پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دی ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
اس سے قبل وزیراعظم نے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس معاشرے کی اخلاقیات قائم ہو تو آپ اس قوم کو ایٹم بم سے بھی ختم نہیں کرسکتے اور جب اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو کرپشن اپنی جگہ بنا لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام انتخابات متنازع رہے ہیں،50 سال میں صاف و شفاف انتخابات نہیں کراسکے، سابقہ حکومتوں نے اقتدار میں آنے کے بعد کبھی انتخابی اصلاحات پر کام نہیں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ سینیٹ میں کرپشن کے خلاف ہم نے آواز اٹھائی اور کہا کہ سینیٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ ہونے چاہیے، اس میں ہمارا فائدہ کیسے تھا، الیکشن کمیشن کا کام شفاف انتخابات کرانا ہے تو وہ اور اپوزیشن کیوں مخالفت کررہے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ای وی ایم سے متعلق عجلت میں فیصلہ نہیں کیا، سابقہ انتخابات سے متعلق 2015 کی جوڈیشل کمیشن کا جائزہ لیا کہ دھاندلی کیسے ہوتے ہے، پولنگ کے ختم ہونے اور نتائج کےاعلان کے دوران دھاندلی ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ای وی ایم سے متعدد فوائد ہیں کہ جیسے ہی انتخابات ختم ہوں گے فوراً نتائج سامنے ہوں گے، کسی کو ووٹ کی تصدیق درکار ہوگی تو اس کی تفصیلات بھی آسانی سے میسر ہوگی۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہم آنے والی نسل کیلئے بہتر پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں ، انصاف نہ ہو تو آپ مافیا سے نہیں لڑسکتے، ہم سیاست میں ملک کو بدلنے آئے ہیں، میرے سیاست میں آنے کا مقصد پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا تھا۔