وزیراعظم عمران خان کی ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔وزیراعظم عمران خان کی ملاقاتیں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی ہیں۔ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان سمیت خطے کی صورتحال اورعالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی ملاقاتیں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ہوئی ہیں۔ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان سمیت خطے کی صورتحال اورعالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے صدور سے ہونے والی ملاقاتوں میں تجارت، سرمایہ کاری اور ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی ہے۔
President of Belarus H.E Alexander Lukashenko presented souvenirs to Prime Minister @ImranKhanPTI at Dushanbe, Tajikistan.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/qlIn5NtzcT
— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 16, 2021
وزیراعظم عمران خان نے بات چیت کے دوران سہ ملکی ریلوے منصوبے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ یہ ریلوے منصوبہ ازبک شہر ترمیز سے شروع ہو کر افغانستان کے شہر مزارشریف، کابل اور جلال آباد سے ہوتا ہوا پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور پہ اختتام پذیر ہو گا۔ بات چیت میں رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی سیاسی روابط کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران قازقستان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی اس موقع پر قازقستان کے صدر نے بھی وزیراعظم عمران خان کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی۔
Prime Minister @ImranKhanPTI meets H.E. Ebrahim Raisi, President of Iran at Dushanbe.#PMIKvisitsTajikistan#PMIKatSCOSummit pic.twitter.com/bwGf9TL1P0
— Prime Minister's Office (@PakPMO) September 16, 2021
عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان اپنی ویژن سینٹرل ایشیا پالیسی کے تحت وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ پاکستان وسط ایشیائی ممالک کو سمندری تجارت کے لیے اپنی بندرگاہوں سے مختصرترین روٹ فراہم کرسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان تاجکستان کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں ان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی ہے۔
وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ان کی دیگر عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔